Orhan

Add To collaction

دل سنبھل جا ذرا

دل سنبھل جا ذرا 
از قلم خانزادی 
قسط نمبر7

۔ہانی حنان پر سے کمبل کھینچتے ہوئے بولی۔۔۔!!!!
حنان نا چاہتے ہوئے بھی اٹھ کر بیٹھ گیا۔۔۔کیا ہے یار صبح صبح کیوں تنگ کر رہی ہو سونے دو۔۔۔۔حنان دوبارہ کمبل کھینچ کر اوڑھتے ہوئے لیٹ گیا۔۔۔۔!!!!
میں تو تمہیں کچھ دکھانے آئی تھی۔۔۔تمہاری بیوی کے کرتوت۔۔۔تم سوتے رہو۔۔اور وہ دوسروں کے ساتھ رنگ رلیاں مناتی پھر رہی ہے۔۔۔!!!
ہانی کی بات پر۔۔حنان ایک دم اٹھ کر بیٹھ گیا۔۔۔کیا بدتمیزی ہے ہانی۔۔۔یہ کیسی بے ہودہ باتیں کر رہی ہو۔۔۔۔!!!!
اچھا۔۔۔۔میں بے ہودہ باتیں کر رہی ہوں۔۔۔تو یہ کیا ہے۔۔۔؟؟ خود ہی دیکھ لو۔۔۔ہانی نے فون حنان کی طرف بڑھا دیا۔۔۔!!!
منال اور احسن آمنے سامنے کھڑے مسکرا رہے تھے۔۔۔منال کی جھکی نظریں اور احسن کا اس کی طرف دیکھ کر مسکرانا۔۔۔۔حنان نے فون اٹھا کر دیوار میں دے مارا۔۔۔۔غصے سے حنان کی آنکھیں سرخ ہو چکیں تھیں۔۔۔۔۔!!!!!
حنان میرے فون پر غصہ کیوں نکال رہے ہو۔۔۔پتہ ہے کتنا مہنگا ہے۔۔۔حنان غصے سے اٹھا اور چیک بک نکال کر ایک لاکھ اماونٹ لکھ کر سائین کر کے ہانی کے سامنے رکھ دیا۔۔۔۔۔سوری ہانی نیا فون لے لینا۔۔۔۔۔!!!!!!
ابھی پلیز جاو یہاں سے مجھے اکیلا چھوڑ دو۔۔۔میں کچھ دیر اکیلا رہنا چاہتا ہوں۔۔۔پلیز ہانی جاو یہاں سے۔۔۔۔!!!!!
مجھے نہی چاہیے تمہارے پیسے رکھو اپنے پاس۔۔فون میں خود لے لوں گی۔۔۔ہانی چیک دو ٹکروں میں پھاڑتے ہوئے پھینک کر کمرے سے باہر نکل گئی۔۔۔۔۔!!!!
حنان سر تھامے وہی بیٹھ گیا۔۔۔اس کا سر درد سے پھٹے جا رہا تھا۔۔۔اس کی ہمت کیسے ہوئی میری بیوی کے ساتھ ایسا کرنے کی۔۔۔جان لے لوں گا میں اس کی۔۔۔حنان نے سائیڈ ٹیبل پر پڑا گلاس اٹھا کر فرش پر دے مارا۔۔۔!!!!
منال کمرے میں بے دھیانی میں چلتی آئی۔۔۔اس نے فرش کی طرف دھیان ہی نہی دیا۔۔۔منال نے سلیپر پہن رکھے تھے۔۔۔پانی پر منال کا پاوں پھسلا۔۔اور وہ گر گئی۔۔۔۔!!!!
کانچ کا ایک بڑا ٹکرا اس کے ہاتھ میں چبھ گیا۔۔۔منال درد سے چلا اٹھی۔۔۔حنان ابھی واش روم سے باہر نکل ہی رہا تھا کہ منال کے چیخنے پر تیزی سے اس کی طرف بڑھا۔۔۔!!!!
اوہ۔۔۔منال یہ کیا کر لیا تم نے دیکھ کر نہی چل سکتی تم۔۔۔منال کے ہاتھ سے بہتا خون دیکھ کر حنان کے چہرے کا رنگ فق سے اڑ گیا۔۔۔منال کو اٹھا کر اس نے صوفے پر بٹھایا۔۔۔۔!!!!
منال رو رہی تھی۔۔۔منال کا ہاتھ حنان کے ہاتھ میں تھا۔۔۔حنان نے کانچ نکالنے کے لیے ہاتھ آگے بڑھایا ہی تھا۔۔کہ منال نے اس کا ہاتھ پکڑ لیا اور سر نا میں ہلا دیا۔۔۔۔!!!!
منال ضد مت کرو کانچ نکالنے دو مجھے۔۔۔حنان غصے سے بولا تو منال نے اپنا ہاتھ پیچھے کھینچ لیا۔۔۔منال نے اپنی آنکھیں بند کر لیں۔۔اور اپنا ہاتھ حنان کے کندھے پر رکھ کر سر حنان کے کندھے پر جھکا گئی۔۔۔۔!!!!
حنان نے ایک دم کانچ منال کے ہاتھ سے باہر نکال پھینکا۔۔۔منال بری طرح رو رہی تھی۔۔۔حنان نے منال کا ڈوپٹہ تیزی سے منال کے ہاتھ پر دبا کر رکھا۔۔!!!
اور منال کو اس پر ہاتھ رکھنے کی تلقین کرتے ہوئے تیزی سے کچن سے  فرسٹ ایڈ باکس لے کر اوپر کی طرف دوڑا۔۔۔۔!!!!
حنان کو فرسٹ ایڈ باکس لے کر اوپر کی طرف بھاگتے دیکھا تو مسز ملک بھی اوپر کی طرف دوڑیں۔۔۔اللہ خیر کرے پتہ نہی کیا ہو گیا۔۔۔!!!!
حنان نے تیزی سے منال کا زخم صاف کیا اور جلدی سے اس پر پٹی باندھ دی۔۔۔تا کہ خون رک سکے۔۔۔!!!!!!!!!
مسز ملک کمرے میں داخل ہوئیں تو سامنے کا منظر دیکھ کر ان کے ہوش اڑ گیا۔۔۔کمرے میں جگہ جگہ خون کے قطرے گرے پڑے تھے۔۔اور ٹوٹا ہوا کانچ۔۔وہ تیزی سے منال کی طرف بڑھیں۔۔۔۔!!!!
یہ سب کیسے ہوا منال۔۔۔حنان اس کو ہاسپٹل لے جاو۔کتنا خون بہہ چکا تھا۔۔۔وہ جلدی سے حنان کی طرف دیکھتے ہوئے بولیں۔۔۔!!!!
جی مام میں لے کر جا رہا ہوں۔۔۔۔حنان اپنا وائلٹ اٹھائے منال کو ساتھ لیے کمرے سے باہر نکلنے لگا تھا۔۔تب ہی منال لڑکھڑاتے ہوئے چلنے کی کوشش کرنے لگی تو حنان نے اس کے پاوں کی طرف دیکھا تو اس کے پاوں میں بھی کانچ چھبنے کی وجہ سے خون نکل رہا تھا۔۔۔!!!
حنان نے منال کو واپس صوفے پر بٹھایا اور اس کے جوتے اتار کر اس کے پاوں کا جائزہ لینے لگ پڑا۔۔۔منال نے اپنا پاوں پیچھے کھینچ لیا۔۔۔لیکن حنان نے اسے گھورتے ہوئے دوبارہ واپس پکڑ کر دیکھنے لگ پڑا۔۔۔۔۔!!!!!
پاوں میں کانچ تو نہی تھا کوئی۔۔۔بس کانچ لگنے کی وجہ سے خون نکل رہا تھا۔۔۔حنان منال کو بازوں میں اٹھا کر نیچے کی طرف بڑھ گیا۔۔۔۔مسز ملک بھی ان کے پیچھے پیچھے نیچے کی طرف بڑھ گئیں۔۔۔!!!!
ڈرائیور نے جلدی سے گاڑی کا دروازہ کھولا۔۔۔حنان نے منال کو سیٹ پر بٹھایا اور خود ڈرائیونگ سیٹ سنبھالتے ہوئے گاڑی سٹارٹ کر دی۔۔۔!!!!

   1
0 Comments